Orhan

Add To collaction

ابھی نہ جاؤ چھوڑ کر 

ابھی نہ جاؤ چھوڑ کر 
 از قلم ایف اے کے
قسط نمبر6

 "احد تم  اس سے بولو مجھے معاف کردے۔۔میں اس کی محبت کے قابل ہی نہیں تھی ۔۔۔کنزہ ٹھیک کہتی تھی مجھ جیسے لوگوں کو  اللہ اگر کوئی نعمت دیتا ہے تو وہ خود میں خامیاں تلاش کر کے اپنے ہاتھوں سے اس نعمت کو ضائع کر دیتے ہیں۔اور پھر ساری زندگی اس نعمت کے لئے ترستے رہتے ہیں۔۔۔وہ روتے ہوئے بول رہی تھی۔ 
 "زاھراء پلیز ایسے مت رو۔۔۔احد بے بسی سے بولا تھا
 "تم بتاٶ احد مجھ جیسوں کو کبھی معافی ملتی ہے ۔وہ بہکی بہکی باتیں کر رہی تھی۔۔
 "اچھا پلیز بس رو مت یہ پانی پیو۔۔احد نے اسے پانی کا گلاس دیا تھا۔۔اس نے  ایک دو گھونٹ لیتے گلاس رکھ دیا تھا۔۔ 
 "ابھی میری بات سنو ۔۔یہ تم بھی جانتی ہو اور میں بھی وہ آج بھی تم سے محبت کرتا ہے ۔لیکن بیچ میں ایک عرصہ گزر گیا ہے ۔جس تکلیف میں تم آج ہو وہ چار  سال سے اس اذیت میں ہے یار تم ایک دم سب کچھ ٹھیک نہیں کرسکتی تم  خود کو وقت دو اسے وقت دو۔اس طرح روکر تم خود کو تکلیف مت دو۔۔
 "لیکن وہ مجھ سے ایسے بات نہیں کرتا جیسے پہلے کرتا تھا۔۔۔وہ معصوميت سے بولی تھی 
 "خیر بات تو تم بھی ایسے نہیں کرتی جیسے پہلے کرتی ۔تھی۔۔۔۔احد شرارت سے بولا تھا
۔"زاھراء اسکی بات پر روتے ہوئے مسکرائی تھی۔۔رضا ایسے  ہی تو پاگل نہیں تھا اس میں کچھ بات تو تھی۔ احد نے اسے دیکھتے سوچا تھا۔ 
                              ♡♡♡♡♡♡♡♡♡♡ 
 "وہ ابھی ابھی نہاکر نکلا تھا تولیے سے بال خشک کرتے وہ باہر آیا تھا کہ اس کا موبائل بجا تھا۔۔۔ اسنے موبائل اٹھاتے نمبر دیکھا تھا زاھراء کالنگ لکھا آرہا تھا وہ ہلکا سا مسکرایا تھا۔۔۔پھر موبائل وآپس رکھ دیا تھا"اس نے تولیہ رکھتے سگریٹ سلگا لیا تھا۔۔۔اسے وہ دن یاد آرہا تھا  جب وہ اسے لائبریری میں ملی تھی روتے ہوئے ۔۔
 "وہ اچانک اسے دیکھتا اس کی طرف آیا تھا اور وہ سر گھٹنوں میں دیئے رو رہی تھی۔۔
 "زاھراء ۔۔اس نے پاس بیٹھتے آرام سے پکارا تھا وہ ٹس سے مس نہیں ہوئی تھی ۔
۔"کیا ہوا ہے آپ اس طرح کیوں رو رہی ہیں۔۔۔"وہ اُس طرح اسے روتا دیکھ پریشان ہوگیا تھا۔
۔"کسی نے کچھ کہا ہے تو آپ مجھے بتائے میں دیکھ لوں گا لیکن ایسے روئے تو مت پلیز۔۔۔
"سر ارشد نے ڈانٹا ہے  جاٶ دیکھ کے آٶ انکو ۔۔۔وہ غصے سے بولی تھی۔۔
 "انہوں نے کیوں ڈانٹا ہے ۔۔۔اس کی سرخ سرخ آنکھیں اسکے دل میں ہلچل پیدا کر رہی تھی وہ اس سے نظریں چراتا بولا تھا۔۔
۔"ساری غلطی کنزہ کی  تھی اور ڈانٹ مجھے دیا انہوں نے ۔۔وہ پھر سے رونے لگی تھی۔
۔"آپ اتنی چھوٹی سی بات پر اتنا زیادہ رو رہی ہیں۔۔۔وہ دلچسپی سے اسے دیکھتا بولا تھا۔
 "جب آپ کی غلطی نہ ہو اور آپ کو اتنا سنا دیا جائے تو رونا اجاتا ہے۔۔وہ اس کو گھورتے بولی تھی۔۔اسکی آنکھیں چند سیکنڈ کے لئے رضا کی آنکھوں سے ملی تھی لیکن رضا کے لئے وہ چند سیکنڈ بھی بہت تھے۔۔۔۔
 "اگر آپ چاہے تو کنزہ کو بھی دیکھ لیتے ۔۔۔وہ خود کو سنبھالتے ہوئے بولا تھا۔ 
 "دوست ہے وہ میری ۔۔۔وہ ایک دم غصہ ہوئی تھی۔
"لیکن اس نے رولایا بھی تو ہے ناں آپ کو اور میں آپ کو روتا کیسے دیکھ سکتا ہوں۔۔۔۔۔
  "تم سے مطلب۔۔۔۔پھیلا مت کرو وہ ایک دم واک اوٹ کر گئی تھی۔۔۔
۔"ایک بار پھر بجتے موبائل نے اس کو ہوش کی دنیا میں لاپھینکا تھا۔۔اسکے ہاتھ میں موجود سیگریٹ کب کا بج گیا تھا۔۔۔            
 ‏ "ﮐﯿﺎ ﺧﻮﺏ ﮨﯽ ﮨﻮﺗﺎ ﺍﮔﺮ ﺩﮐﮫ ﺭﯾﺖ ﮐﮯ ﮨﻮﺗﮯ                ﻣﭩﮭﯽ ﺳﮯ ﮔﺮﺍ ﺩﯾﺘﮯ، ﭘﺎﺅﮞ ﺳﮯ ﺃﮌﺍ ﺩﯾﺘﮯ" 
                           ♡♡♡♡♡♡♡♡♡♡♡    
 "احد اور اسکی فیملی کا مری جانے کا پلین تھا اس نے اسے بھی چلنے کا بولا تھا اور آج کل وہ جن حالا ت سے گزر رہی تھی۔وہ اس ماحول سے کچھ دیر کے لئے نکلنا چاہتی تھی اس لئے وہ بھی تیار ہوگئی تھی۔۔ 
 "اس نے جلدی سے کام ختم کرنا تھا تاکہ اچھے سے گھوم پھر تو لے۔۔۔
۔"وہ بیٹھی کام کررہی تھی کہ ایک دم بوا کے ساتھ دانین اندر آئی تھی۔
 "او مائی گاڈ ۔۔۔۔وہ ایک دم اچھلی تھی تم کہاں سے آگئی
 "آپ تو آتی ہی نہیں ۔۔میں نے سوچا میں خود آجاٶں وہ اس سے گلے ملتے بولی تھی 
 "ہاں میں خود آنا چاہتی تھی۔۔انٹی سے بھی نہیں ملی پھر میں ۔۔۔ 
 "انشااللہ اب مری جائے گے ناں سب ساتھ تو مل لیجے گا۔۔۔وہ خوش ہوتے بولی تھی۔۔ 
 "ہاں انشااللہ ۔۔۔۔احد چھوڑ کر گیا ہے اندر نہیں آیا اس نے ایک دم پوچھا تھا۔
 "وہ رضا بھائی کی طرف چلے گئے ہیں۔۔۔اسنے جواب دیا تھا۔ 
 "رضا بھی مری جائے گا ناں۔۔۔اس نے سرسری سا پوچھا تھا۔"وہ تو نہیں جاتے ۔امی نے بھی اتنا اسرار کیا لیکن نہیں جاتے۔۔۔ 
 "احد کو کہتے ناں۔۔۔اسکی تو سن لیتا ہے وہ۔ 
 "بھائی کہتے رہتے ہیں وہ مانتے ہی نہیں ہے اس لئے بھائی بھی اسرار نہیں کرتے ۔۔۔۔ 
 "اچھا چلو تم بتاٶ سٹڈی کیسے چل رہی ہے۔۔۔وہ اسکی طرف متوجہ ہوتے باتیں کرنے لگی تھی۔
                         ♡♡♡♡♡♡♡♡♡♡♡ 
"وہ صبح ہی مری کے لئے نکل گئے تھے۔۔زاھراء  پنک اینڈ وائٹ  میں ملبوس تھی اور پنک ہی سکارف لے رکھا تھا۔۔اسکی رنگت پر پنک سوٹ کر رہا تھا۔وہ احد اور دانین ایک گاڑی میں تھے ۔"جب کے احد لوگوں کے بڑے بھائی اور بھابی اور احد کے امی ابا دوسری گاڑی میں تھے۔۔۔۔ 
 "احد مومنہ کہاں ہے۔۔۔۔زاھراء نے بیٹھتے ہی پوچھا تھا۔ وہ اسے گھر سے پیک کرنے آئے تھے
۔"لڑکی کیا پوچھ لیا ہے تم نے ان محترمہ کے کسی کزن کی شادی ہے تو اٹک گئی ہوئی ہیں۔۔"وہ اس کے انداز پر مسکرائی تھی۔۔۔"پھر وہ دانین سے باتوں میں مصروف ہوگئی تھی۔۔
 "ایک دم سے احد نے گاڑی روکی وہ رضا کے فلیٹ کے باہر کھڑا تھا۔۔۔
 "پانچ منٹ ہیں تیرے پاس باہر نکل آ ورنہ میں اندر آجاوں گا۔۔احد نے اسے کال کرتے کہا تھا۔
 "دانین نے ایک دم قہقہ لگایا تھا۔۔۔۔وہ بھی مسکرا دی تھی۔۔ 
 "وہ لوک لگاتا غصے  سے گاڑی میں بیٹھاتھا وہ کچھ کہتا کہ دانین اور زاھراء کو دیکھ کر خاموش ہوگیا تھا۔ 
"احد نے اس کا پھولا منہ دیکھتے ہنسی دبائی تھی۔۔۔
 "رضا بھائی آپ ہی منع کرتے تھے بار بار پھر یہ تو ہونا تھا۔۔۔ 
 "رضا بھائی آرام سے تو سنتے ہیں نہیں یہ ہی کرنا پڑتا ہے ان کے ساتھ۔۔احد نے بھی دانین کا ساتھ دیا تھا۔
 "وہ اب بھی خاموش تھا۔۔۔"
آئی تھینک تو سو جا ۔ ابھی کافی ٹائم لگے گا ہمیں پہنچتے احد نے اس کو کہا تھا ۔۔۔جوابں اسنے گھورا تھا۔ 
"بھائی ایسے ہی جائے گئے کیا کچھ لگا تو دے ۔۔۔دانین احد کو متوجہ کرتی بولی تھی۔۔
 "تم ہی بتا دوں کیا لگاٶں۔۔۔کیوں کے تمہیں ہمیشہ اعتراض ہوتا ہے۔۔میری چوائس پر۔۔۔ 
 "میکدہ ۔۔۔۔!"احد نے اثباب میں سر ہلا دیا تھا۔۔اب گاڑی میں محمد سمی کی آواز گونج رہی تھی
،"جس وقت یہ میں تو نے بوتل میں بھری ہوگی۔۔۔۔♡
 "ساقی تیرا مستی سے کیا حال ہوا ہوگا۔۔۔♡"
میخانے سے مسجد تک پائے گئے نقش پاہ۔۔♡ 
 "یا رند گئے ہوں گے یا شیخ گیا ہوگا۔۔۔♡
                           ♡♡♡♡♡♡♡♡♡♡♡
 "وہ سب مری آتے ہی گھومنے نکل گئے تھے۔اس لئے رات گئے وآپس آئے تھے۔۔۔وہ دانین کے ساتھ روم شیئر کررہی تھی۔۔
 "اف آج تو بہت تھک گئی۔۔دانین اپنے بستر پر گرتے بولی تھی۔۔ 
 "ہاں سچ میں تھک گئے ۔۔۔۔وہ بھی ببٹھتے بولی تھی 
اتنے میں احد کا میسج آیا تھا "نیچے آجاؤ کافی پیتے ۔۔اور پلیز ہم بھی تھکے وے ۔۔وہ اسکا میسج پڑھ کر مسکرائی تھی۔ 
 "چلو دانین احد لوگ بولا رہے۔۔۔۔زاھراء نے اٹھتے کہا تھا۔ 
 "نہیں زاھراء آپی میں تو سونے لگی ٹائم دیکھا ہے آپ جائے میں نہیں جاسکتی وہ آنکھیں بند کرتے بولی تھی۔ 
"اوکے میں جارہی ہوں وہ اسے بتاتی نیچے آگئی تھی اس نے کندھوں کے گرد شال لے رکھی تھی ۔۔۔وہ نیچے آئی بس احد ہی بیٹھا تھا اکیلا۔۔۔
 "اکیلے کیوں بیٹھے ہو۔۔۔وہ کرسی گھیسٹتی بیٹھ گئی تھی۔۔۔۔ 
 "امی ابو پہلے ہی چلے گئے کمرے میں ۔بھائی اور بھابی بھی تھک گئے تھے اور رضا ابھی تک وآپس نہیں آیا۔۔۔وہ ایک دم تفصیل بتاتے ہوئے والا تھا۔
 "زاھراء نے نوٹ تو کی تھی اسکی غیر موجودگی لیکن پوچھنا مناسب نہیں سمجھا تھا۔۔
۔"کہاں ہے وہ ابھی تک وآپس کیوں نہیں آیا۔۔۔زاھراء نے پریشان ہوتے پوچھا تھا۔ 
"آتا ہی ہوگا بتاکر نہیں گیا۔۔۔۔اتنے میں کافی آگئی تھی "وہ کافی دیر باتیں کرتے رہے تھے لیکن بارہ بج رہے تھے اس لئے احد نے اٹھنے کا کہا تھا۔۔"وہ احد کے ساتھ اوپر آئی تھی لیکن احد کے کمرے میں جاتے ہی وہ وآپس نیچے آگئی تھی۔۔۔"وہ کرسی ایک طرف رکھتی بیٹھ گئی تھی۔۔اس نے رضا کے موبائل پر بھی ٹرائے کیا تھا اس نے پہلے کون سا کبھی اٹھائی تھی جو آج اٹھاتا۔۔۔
 "اسے وہاں بیٹھے تقریباً آدھا گھنٹا ہوگیا تھا۔اس کے دل میں برے برے خیال آرہے تھے سردی بھی کافی ہورہی تھی۔۔۔
 "اتنے میں وہ اندر داخل ہوا تھا۔لیکن اسے اس طرح بیٹھے دیکھ ساکت ہوا تھا ۔۔"وہ اس کو دیکھتی ایک دم کھڑی ہوئی اسے سمجھ نہیں آئی کہ اپنی یہاں موجودگی کا  کیا سبب بتائے۔۔۔
 "آپ اس وقت یہاں کیا کر رہی ہیں۔۔۔وہ اسے بغور دیکھتا بولا تھا۔۔
 "نیند نہیں آرہی تھی۔اس لئے یہاں آگئی اس نے بامشکل آنسو روکتے کہا تھا۔۔
 "اتنی سردی میں یہاں۔۔اس نے حیرت سے پوچھا تھا اسنے کوئی جواب نہیں دیا تھا۔۔۔
 "وہ آرام سے چلتے اس کی طرح آیا تھا۔۔۔  "میرا انتظار کررہی تھی۔۔وہ اسکی آنکھوں میں بغور دیکھتا بولا تھا۔۔اسکا دل کررہا تھا ساری باتیں بھولا دے ۔۔بس کچھ ایسا ہوجائے کہ اسکے سامنے کھڑے وجود کو کوئی وہاں سے ہٹا نہ سکئے۔وہ ساری عمر اسے کھڑا دیکھتا رہے۔۔۔ 
 "زاھراء نے نفی میں سر ہلایا تھا۔۔۔۔وہ ایک دم مسکرایا تھا۔ 
 "آجائے  کافی سردی ہے۔۔۔۔""وہ آرام سے اس کے پیچھے چل رہی تھی۔
 "وہ اسے اسکے روم تک چھوڑنے آیا تھا۔۔۔وہ دروازے پر روک گیا تھا۔۔۔۔
 "اگر نیند نہ آئے تو اس طرح نیچے مت جانا ۔۔وہ دونوں ہاتھ جیبوں میں ڈالے آرام سے کھڑا تھا۔
۔"اس نے بس سر ہلایا دیا تھا
 "گڈ نائٹ ۔۔۔وہ ایک دم کہتا وہاں سے چلا گیا تھا لیکن اس نے کمرے تک جاتے دس بار  پلٹ کر بند دروازے کو دیکھا تھا۔   
                            ♡♡♡♡♡♡♡♡♡♡     
 " وہ رات ٹھیک سے سو نہیں سکی تھی۔اس لئے فجر کی اذان کے ساتھ ہی جاگ گئی نماز پڑھنے کے بعد وہ نیچے آگئی تھی سب ابھی تک 

   1
0 Comments